پسو

( پِسُّو )
{ پِس + سُو }
( ہندی )

تفصیلات


پسو  پِسُّو

ہندی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧١٣ء کو 'کلیات جعفرز ٹلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : پِسُّوؤں [پِس + سُو + اوں (و مجہول)]
١ - ایک قسم کا چھوٹا سا پردار جانور جو سرسری سے مشابہ ہوتا ہے اور اکثر مرطوب ملکوں یا برسات کے دنوں میں پیدا ہو کر آدمی کا خون پیتا ہے۔
'پسو اپنی خوراک کے لیے انسانوں کو ڈستے ہیں اور مرض کے جراثیم کو انسانی جسم میں داخل کر دیتے ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، گھریلو انسائیکلوپیڈیا، ٢٢٥ )
  • a flea