پسندا

( پَسَنْدا )
{ پَسَن + دا }
( فارسی )

تفصیلات


پسندا  پَسَنْدا

فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٦٢ء کو 'خطِ تقدیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پَسَنْدے [پَسَن + دے]
جمع   : پَسَنْدے [پَسَن + دے]
جمع غیر ندائی   : پَسَنْدوں [پَسَن + دوں (و مجہول)]
١ - گوشت کا ادھ کٹا چھوٹا چپٹا پارچہ، گوشت کا کچلا ہوا پارچہ۔
'ایک جانب کباب - پسندا - ایک طرف روٹیاں بصد آب و تاب رکھیں۔"      ( ١٨٦٢ء، خط تقدیر، ٦٨ )
٢ - سیخ کے کباب کی ایک قسم۔ (نوراللغات، 68:2)
٣ - ایک خاص طریقے سے مخصوص مصالحے لگا کر شامی کباب کی طرح تلے ہوئے گوشت کے کچلے ہوئے پارچے۔
'جب سرخ ہو جائے تو - کباب کو پلٹ دیں - دیگر جانور کے گوشت کے پسندے اسی ترکیب پر بن سکتے ہیں۔"      ( ١٩٤٧ء، شاہی دسترخوان، ٩٣ )
  • slashed or chopped meat