تفصیلات
بوسیدن بوسیدہ بوسِیدَگی
فارسی زبان میں مصدر 'بوسیدن' سے علامت مصدر 'ن' گرانےسے صیغہ ماضی مطلق 'بوسید' بنا اور اس کے ساتھ لاحقۂ صفت 'ہ' لگنے سے صیغہ حالیہ تمام 'بوسیدہ' بنا جوکہ اسم صفت بھی مستعمل ہے اور پھر اسم کیفیت بنانے کے لیے 'ہ' حذف کر کے لاحقۂ کیفیت 'گی' لگنے سے 'بوسیدگی' بنا، ١٨٩٧ء میں "کاشف الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کہنگی، پرانا پن، گلنے سڑنے یا پرانا ہو جانے کی کیفیت۔
"وہ بندہ بہت ہی برا بندہ ہے جو اپنے دینی کام کو بھول کر لایعنی باتوں میں مشعول ہو گیا او مقبروں اور بدن کی بوسیدگی کو فراموش کر دیا۔"
( ١٩٠٢ء، الحقوق والفرائض، ١٠٥:٣ )
- rottenness
- decay
- corruption