پل صراط

( پُلِ صِراط )
{ پُلے + صِراط }

تفصیلات


فارسی اسم 'پل' کے ساتھ کسرۂِ اضافت لگا کر عربی اسم 'صِراط' ملانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٢٢٥ء کو 'سب رَس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ پل جس پر سے قیامت کے دن اچھے بُرے سب گزریں گے (کہا جاتا ہے کہ پُل بال سے زیادہ باریک تلوار کی دھار سے زیادہ تیز آگ سے زیادہ گرم ہو گا۔ نیکوکار اس سے با آسانی گزر جائیں گے اور بدکار کٹ کٹ کر جہنم میں گر پڑیں گے)، مجازاً بہت مشکل اور دشوار گزار راستہ۔
"اس عالم کی ہر راہ پلِ صراط ہے اور صراطِ مستقیم عدل و اعتدال کا نام ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، ابوالکلام آزاد، مضامین، ١٢١ )