پلا

( پِلّا )
{ پِل + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


پِلّہ  پِلّا

سنسکرت میں اسم 'پِلّہ' سے ماخوذ 'پِلا' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠١ء کو 'دیوانِ جوشش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : پِلّی [پِل + لی]
واحد غیر ندائی   : پِلّے [پِل + لے]
جمع   : پِلّے [پِل + لے]
جمع ندائی   : پِلّو [پِل + لو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پِلّوں [پِل + لوں (و مجہول)]
١ - کتے کا بچہ، بھیڑیے وغیرہ کا بچہ۔
'کتے کے بچے گلی میں پڑے ٹھٹھرتے تھے۔"      ( ١٩١٨ء، چٹکیاں اور گدگدیاں، ٥٧ )
٢ - [ تحقیرا ]  انسان، انسان کا بچہ۔
'اے ہے کیا آدمی کا پِلا ایسا ہی ہوتا ہے۔"      ( ١٩٠١ء، زلفی، ١١ )