پلاستر آف پیرس

( پَلاسْتَر آف پیرِس )
{ پَلاس + تَر + آف + پے + رِس }
( انگریزی )

تفصیلات


انگریزی سے اردو میں ماخوذ ہے اور اپنے اصل معنی میں عربی رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٩٠٣ء کو 'آتشبازی" میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چونے یا سیمنٹ جیسا سفید مسالہ جو ٹوٹے ہوئے عضو پر قالب چڑھانے اور جو مجسمہ سازی اور گلدان وغیرہ بنانے کے کام آتا ہے۔
'جب شکستہ ٹُکڑوں کا جُڑ جانا اس طرح معلوم ہو جائے - تو پلاستر آف پارس لگا دیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٤١ء، جبیریات، ١١٨:٢ )