بیاسی

( بَیاسی )
{ بَیا + سی }
( سنسکرت )

تفصیلات


دواشِیْت  بَیاسی

سنسکرت میں اصل لفظ 'دواشیت' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بیاسی' مستعمل ہے ١٧٩١ء میں 'شاہ عبدالقادر' کے ترجمہ قرآن" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت عددی
تفضیلی حالت   : بَیاسِیوں [بَیا + سِیوں (واؤ مجہول)]
١ - اسی اور دو، (ہندسوں میں) 82۔
 شیروں کے رخ ہیں لال یہ ہے حالت عتاب آفت کا دن ہے سرخ بیاسی ہیں آفتاب      ( ١٩٠٠ء، مراثی فارغ، ١٢٥:٦ )
  • eighty-two