فعل لازم
١ - لوٹنا، پھرنا، واپس ہونا، پیچھے ہٹنا۔
کہ دو کہ لحافوں میں دبک جائے نزاکت سردی کے پلٹنے کی خبر گرم ہے کل سے
( ١٩٥٤ء، قطعات، رئیس امرو ہوی، ١٣:٢ )
٢ - بات یا نظریئے سے انکار کرنا، مُکرنا۔
جتنے بڑھتے ہیں مرے حوصلے گھٹ جاتے ہیں وہ زبان وصل کی دے دے کے پلٹ جاتے ہیں
( ١٩٠٤ء، سفینۂ نوح، ٨٩ )
٣ - بدلنا، متغیر یا منقلب ہونا، ایک حال سے دوسرا حال ہو جانا۔
"لڑائی کے پاسے کا اس طرح پلٹ جانا ہماری انتہائی خوش نصیب ہے۔"
( ١٩٣٣ء، تیغِ کمال، ٦ )
٤ - اُلٹ جانا، اوندھا ہو جانا۔
"اگر رسی کے کھلنے میں برائے نام بھی رکاوٹ ہوتو کشتی فوراً پلٹ جائے۔"
( ١٩٣٢ء، عالمِ حیوانی، ٨٣ )
٥ - پِھر جانا، منحرف ہونا، برگشتہ ہونا۔
ان کی نگاہ ناز جو پلٹی تو دیکھا مُنہ دیکھتی رہے گی حقیقت مجاز کا
( ١٩٢٧ء، شاد، میخانۂِ الہام، ١٣ )
٦ - اُلٹنا۔
"اس کے ہر دستاویز کے پلٹنے پر خاطر خواہ کمیشن ملتا رہا۔"
( ١٩٣١ء، رسوا، اختری بیگم، ٧٣ )
٧ - بدلنا۔
"ایک ہی پاؤں ڈال کر جوتا پہننا شروع کیا تو پلٹنا قسم ہو گیا۔"
( ١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ١٤٩ )