فعل لازم
١ - ٹوٹا پھوٹا ہونا، خراب یا خستہ ہونا، ویران، خالی یا غیر آباد ہونا۔
گھر کا نام خاک لوں بن کے یہ بگڑ چکا اس پہ اوس پڑ چکی، مٹ چکا، اجڑ چکا
( ١٩٢٥ء، عالم خیال، ٨ )
٢ - آوارہ یا بے گھرا ہونا۔
چین کعبے میں بھی دم بھر نہ میسر ہو گا ایسے اجڑے ہیں کہ تربت میں بس اب گھر ہو گا
( ١٨٩٤ء، سجاد رائے پوری (ق)، ٩ )
٣ - (کھیتی یا باغ کا) خشک ہونا، پامال ہونا۔
مرے دل میں نیل سا پڑ گیا مرے جی سے چین بچھڑ گیا مرے بھاویں باغ اجڑ گیا مرے جانثار نے غش کیا
٤ - تباہ حال، پریشان روزگار ہونا۔
پڑے موت کو موت اجڑ جائے وہ مرے بدلے مٹی میں گڑ جائے وہ
( ١٩١٠ء، قاسم و زہرہ، ٨٢ )
٥ - غائب ہونا، آنکھوں سے اوجھل ہونا۔
"سب کی سب کہاں اجڑ گئیں کوئی دکھائی نہیں دیتی۔"
( ١٩٢٩ء، نوراللغات، ٣٧٣:١ )