بیعت

( بَیعَت )
{ بَے (یائے لین) + عَت }
( عربی )

تفصیلات


بیع  بَیعَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دینی و دنیاوی امور میں شریعت کی پیروی کرنے کے لیے کسی کو رہبر و رہنما ماننے اور اس کے کہنے پر عمل کرنے کا عہد (بیشتر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر)۔
'اب تک کسی بزرگ سے نہ بیعت نصیب ہوئی نہ طویل صحبت۔"      ( ١٩٤٥ء، حکیم الامت، ٥ )
٢ - [ تصوف ]  اپنے کو کسی کامل کے ہاتھ میں دے دینا اور تابع مرضیات شیخ کا ہو جانا۔ (مصباح التعرف لارباب التصوف، 65)