تخلیقی ارتقا

( تَخْلِیقی اِرْتِقا )
{ تَخ + لی + قی + اِر + تِقا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق لفظ ' تخلیقی' کے ساتھ باب افتعال سے مصدر 'ارتقا' لگایا گیا ہے۔ مرکب توصیفی ہے جس میں 'تخلیقی' صفت اور 'ارتقا' موصوف ہے۔ اردو میں سب سے پہلے "افکار حاضرہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عضویات نامیہ کے ذریعے اپنے آپ کو ظاہر کرنے اور اعلٰی ترصفات حاصل کرنے کا عمل؛ تخلیق کی ترقی کے مدارج و منازل۔
"یہیں سے وہ نظریات ابھرتے ہیں جنہیں تخلیقی ارتقا کے نظریات کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٦٦ء، افکار حاضرہ، ١٣ )