بھتیجا

( بَھتِیجا )
{ بَھتی + جا }
( سنسکرت )

تفصیلات


بھاترج  بَھتِیجا

سنسکرت میں اصل لفظ 'بھاترج' ہے جو کہ بطور اسم مستعمل ہے اس سے ماخوذ اردو زبان میں 'بھتیجا' مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء میں میر کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : بَھتِیجی [بَھتی + جی]
واحد غیر ندائی   : بَھتِیجے [بَھتی + جے]
جمع   : بَھتِیجے [بَھتی + جے]
جمع غیر ندائی   : بَھتِیجوں [بَھتی + جوں (واؤ مجہول)]
١ - بھائی کا بیٹا، برادر زادہ؛ سالے کا لڑکا۔
"قسم خدا کی میں بھی مونو کل لگا کر . بالکل ہنری فونڈا کا بھتیجا لگوں گا۔"      ( ١٩٤٧ء، میرے بھی صنم خانے، ١٩٣ )