فعل لازم
١ - بہکنا، راہ سے بے راہ ہونا۔
"جو کوئی دنیا میں (دل کا) اندھا تھا وہ آخرت میں اندھا ہے اور راستہ سے بہت بھٹکا ہوا۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٦٤٨:٤ )
٢ - سرگشتہ ہونا، سرگرداں ہونا، (جستجو میں) ادھر ادھر گھومنا۔
بھٹکی ہوئی پھرتی ہیں غربیوں کی دعائیں برگشتگئی بخت سے ہے باب اثر بند
( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٨٤ )
٣ - [ مجازا ] جستجو میں رہنا، ڈھونڈنا۔
تشنہ اب مت چھوڑ اب تیغ قاتل سے مجھے روح بھی بھٹکے گی میری بعد مردن آب میں
( ١٨٤٠ء، نصیر، چمنستان سخن، ١٣٥ )
٤ - محروم ہونا، رسائی حاصل نہ کرنا۔
ٹکڑوں سے میں بھٹکتی فاقوں سے خواہ مرتی میں جانتی جو ایسا شادی کبھی نہ کرتی
( ١٩٢١ء، گورکھ دھندا، ٤٨ )
٥ - خواہش کرنا، چاہنا۔ (جامع اللغات، 538:1، پلیٹس)