پنسل

( پِنْسَل )
{ پِن + سَل }
( انگریزی )

تفصیلات


Pencil  پِنْسَل

انگریزی میں اسم 'Pencil' سے ماخوذ 'پنسل' اردو میں بطور اسم عربی رسم الخط میں مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٨٠ء کو 'نیرنگِ خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پِنْسَلیں [پِن + سَلیں]
جمع غیر ندائی   : پِنْسَلوں [پِن + سَلوں (و مجہول)]
١ - سرمے یا سیسے کی کسی بھی رنگ کی سلائی جو لکڑی وغیرہ کے قلم میں پلائی ہوئی ہوتی ہے اور چاقو وغیرہ سے لکڑی کو چھیل کر لکھنے کے لیے بناتے ہیں، سربی قلم، سرمئی قلم۔
'کتاب میں کوئی کام کی بات نظر آتی تو اس پر پنسل سے نشان کر دیتے تھے۔"      ( ١٩٣٨ء، حالاتِ سرسید، ١٢٣ )
٢ - سلیٹ پر لکھنے کا سلیٹی پتھر یا بھورے پتھر یا چاک کا قلم۔
'اگر سلیٹ اور پنسل نہ ہو تو ضرور ہے کہ کھریا - سے لڑکے حساب لکھا کریں۔"      ( ١٨٨٦ء، دستورالعمل مدرسین، ١٢ )
٣ - [ ہندسہ۔ ]  وہ شکل جو اکثر خطوطِ مستقیم کے ایک نقطے پر ملنے سے بنتی ہے۔
'فرض کرو کہ ایک مستوی میں متعدد خطوط ایک نقطہ ط پر ملتے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ یہ خطوط ایک پنسل بناتے ہیں۔"      ( ١٩٣٧ء، علوم ہندسۂ نظری، ٧٤ )
  • pencil