بھونکنا

( بَھونْکْنا )
{ بَھونْک (و لین ن مغنونہ) + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


بکّنیین  بَھونْک  بَھونْکْنا

سنسکرت کے اصل لفظ'بکنی' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بھونک' مستعمل ہے اس کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگنے سے 'بھونکنا' بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٦٥٧ء میں 'گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - کتے کا چلانا، کتے کا آواز نکالنا یا بولنا، (مجازاً) چلانا۔
'گھوڑا ہنہناتا ہے، کتا بھونکتا ہے۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبی، ٢٧:٣ )
٢ - بکواس کرنا، بے معنی اور مہمل باتیں کرنا، بک بک کرنا؛ غل مچانا، چیخنا۔
'جب میں اپنے سگے باپ کے کہنے کی پروا نہیں کرتا تو لوگ پڑے بھونکا کریں۔"      ( ١٨٧٧ء، توبۃ النصوح، ١٧٧ )