پوائنٹ

( پُوائِنْٹ )
{ پُوا (و غیر ملفوظ) + اِنْٹ (کسرہ ا مجہول، ن غنہ) }
( انگریزی )

تفصیلات


Point  پُوائِنْٹ

انگریزی سے اردو میں داخل ہوا اور اپنے اصل معنی میں عربی اسم الخط میں استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٧١ء کو "گوئے چوگان انگریزی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : پُوائِنْٹس [پوا (و غیر ملفوظ) + اِنْٹس (کسرہ ا مجہول، ن غنہ)]
١ - نقطہ، بندی، مقدار وغیرہ کے مقررہ درجے یا حصّے ناپنے کا نشان جو نقطے یا لکیروں کی شکل میں اکثر آلات وغیرہ پر بناتے ہیَں۔
"ایک ہفتہ کے بعد واپس آیا تو تپ میں مبتلا ہو گیا، ایک سو چار ڈگری اور کچھ پوائنٹ۔"      ( ١٩٢٤ء، مکتوباتِ نیاز، ٤١ )
٢ - جزو، نکات۔
"شاید مہذب حضرات یہ کہیں کہ شاعر نے محبت کے پوائنٹ پر بہت بحث کی۔"      ( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، ارمان، ٥٨ )
٣ - [ طباعت ]  سیسے کے حروف کی جسامت کا نپ؛ مختلف جسامت کے حروف۔
"مختلف اجزاء پر یہ لکھ دینا کافی ہوتا ہے کہ کون کون سے اور کتنے پوائنٹ کے ٹائپ استعمال کئیے جائیں۔"      ( ١٩٦٩ء، فنِ ادارت، ٢٠٣ )
٤ - مخصوص جگہ یا مقام۔
"چاند کے کسی پوائنٹ پر نظریں جمادی جائیں۔"      ( ١٩٦٩ء، روزنامہ، جنگ، کراچی، ١٣ جنوری، ٩ )
٥ - [ کھیل ]  بازی یا مقابلہ جیتنے پر حاصل ہونے والا نمبر۔
"اپنے گروپ میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کر کے سات پوائنٹس حاصل کئیے۔"      ( ١٩٧٤ء، روزنامہ، جنگ، کراچی، ٢ اگست، ٧ )
٦ - [ کرکٹ ]  آف کے وکٹ کے قریب کا مقام، نیز اس مقام پر کھڑا ہوا فیلڈر۔
"پوائنٹ: وہ فیلڈر مین جو بلا لگانے والے سے پانچ یا دس گز کے فاصلے پر دائیں طرف کو کھڑا ہوتا ہے۔"      ( ١٨٧١ء، گوئے چوگان انگریزی، ٧٧ )
  • point