تر دامن

( تَر دامَن )
{ تَر + دا + مَن }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ 'تَر' کے ساتھ 'دامن' بطور اسم لگا کر مرکب توصیفی بنا ہے اردو میں سب سے پہلے ١٨٧٢ء کو "مراۃ الغیب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - [ کنایۃ ]  مجرم، بدکار، گنہگار۔
 تر دامن آرہے ہیں سوئے کبعہ جو ق جوق تاویل ھائے دفتر عصیاں کیے ہوئے      ( ١٩٣٥ء، عزیز لکھنوی، صحیفۂ ولا، ١٠٣ )
  • sinful
  • guilty
  • immoral