صفت ذاتی
١ - ڈال کا ٹوٹا ہوا، وہ پھل جو حال ہی میں توڑا گیا ہو، تازہ تازہ جس کی اصلی تری برقرار ہو۔
"ایک عورت انتہائی ترو تازہ زنگترہ لائی"
( ١٨٧٦ء، تہذیب الاخلاق، ٩٢:٢ )
٢ - سرسبزو شاداب، ہرا بھرا، (مجازاً) آباد اور خوشحال۔
رہتے ہیں تروتازہ گل شعر ہی اے سحر یہ باغ ہے ایسا کہ خزاں ہو نہیں سکتا
( ١٩١٨ء، سحر (سراج منیر خاں)، بیاض سحر، ٧١ )
٣ - با رونق، آبدار، سرخ، سفید۔ (نوراللغات)
٤ - بااثر، مفید۔
"جو شخص کسی اپنے ہم جنس کو نفع پہنچاتا ہے وہ حقیقیت میں اپنی آسایش کے کسی وسیلے کو تروتازہ کرتا ہے۔"
( ١٨٧٦ء، مقالات حالی، ٣:٢ )
٥ - حال ہی میں تیار کی ہوئی، مستعد، تازہ دم۔
"اس نے فرات کے پاسبانوں کو اور تروتازہ امداد بھیجی۔"
( ١٩٤٠ء، فاطمہ کا لال، ١٣٦ )