بہلنا

( بَہَلْنا )
{ بَہَل (فتحہ ب مجہول) + نا }
( ہندی )

تفصیلات


بَہَل(فتحہبمجہول)  بَہَلْنا

ہندی زبان سے ماخوذ لفظ 'بہل' کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگنے سے 'بہلنا' بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٦٦٥ء میں 'پھول بن" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - تشفی ہونا، باتوں سے خوش ہونا، خوش ہونا، فریب کھانا۔
 کوئی صورت تو ہو دنیائے فانی میں بہلنے کی ٹھہر جا اے جوانی ماتم عمر رواں کر لوں      ( ١٩٤٦ء، طیور آوارہ، ٦٧ )