فعل لازم
١ - جاری ہونا، رواں ہونا۔ (پانی یا خون وغیرہ کا)۔
بہتی ہے اب بھی پہلے بھی جاری تھی نہر شک پھر نفع کیا ہوا مری آنکھوں کو پھوڑ کر
( ١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ١٥٦ )
٢ - کسی سوراخ یا دراڑ سے تھوڑا تھوڑا رس کر گر جانا۔
مری مظلوم چپ پر شادمانی کا گماں کیوں ہو کہ نا امیدوں کے زخم کو بہنا نہیں آتا
( ١٩٤١ء، انوار، علی اختر، ٢٥ )
٣ - پانی کی رو میں چلا جانا۔
'جو سیلاب دریائے گومتی میں آیا تھا اس میں مویشی اور کچے مکان تک بہہ گئے۔"
( ١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢ )
٤ - پگھلنا، گلنا۔
'تم نے شمع ٹیڑھی لگا دی تھی دو ہی منٹ میں بہہ گئی، کپڑے میں برف لپیٹ کے نہیں رکھی تھی سب بہہ گئی۔"
( ١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢ )
٥ - (کبوتر یا کسی پرند کا) ہوا کے باعث کہیں سے کہیں جا نکلنا، کھو جانا، آشیانے یا ساتھیوں سے جدا ہو جانا۔
'ایسا ستھرا بہا ہوا کبوتر مفت ہاتھ آیا۔"
( ١٩٤٥ء، پر پرواز، ٦٠ )
٦ - پھسل جانا، جگہ سے ہٹ جانا، جیسے ٹوپی کی گوٹ یا صرف کا دائرہ بہنا۔(فرہنگ آصفیہ، 442:1)
٧ - (ہوا کا) چلنا۔
'ہندوستان میں - دیوانگی کی ہوا بہتی تھی۔"
( ١٨٠٢ء، باغ و بہار، ٥٤ )
٨ - ضائع ہونا، بیجا صرف ہونا۔
'ان کا روپیہ تو یوں ہی بہا۔"
( ١٨٨٨ء، فرہنگ آصفیہ، ٤٤٢:١ )
٩ - غارت ہونا، برباد ہونا۔ (نوراللغات، 738:1
١٠ - سستا بک جانا، کوڑیوں کے دام بکا، نرخ سے گھٹ کر بکنا؛ (قدر و قیمت کا) گرنا یا ختم ہو جانا۔
تھا تو بہا میں بیش پر اس لب کے سامنے سب مول تیرا لعل بدخشاں بہہ گیا
( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٦١ )
١١ - کبوتروں کے جوڑے کا بہت انڈے دینا، کثرت سے انڈے دینا۔
'ایسا بہتا ہوا جوڑا تم نے ایک روپیہ کو بیچ ڈالا بڑا غضب کیا۔"
( ١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢ )
١٢ - نزلے کی غلاظت کا رقیق ہو کر ناک وغیرہ سے ٹپکنا، جاری ہونا۔
'آج مرزا جی کو افیم نہیں ملی تو صبح سے ناک بہہ رہی ہے۔"
( ١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢ )
١٣ - بٹیر کا تن سے اتر جانا، دبلا ہو جانا۔
'یہ بہا ہوا بٹیر تو مہینے بھر میں بھی لڑنے کے قابل نہیں ہو گا۔"
( ١٩٦٠ء، مہذب اللغات، ٤٠٤:٢ )