پوتڑا

( پوتْڑا )
{ پوت (و مجہول) + ڑا }
( سنسکرت )

تفصیلات


پوت  پوتْڑا

سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پوت' کے ساتھ لاحقۂ تصغیر 'ڑا' لگنے سے 'پوتڑا' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٠٥ء کو 'دیوانجی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مصغر ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پوتْڑے [پوت (و مجہول) + ڑے]
جمع   : پوتْڑے [پوت (و مجہول) + ڑے]
جمع غیر ندائی   : پوتْڑوں [پوت (و مجہول) + ڑوں (و مجہول)]
١ - وہ کپڑا جو بچے یا بیمار کے کولھوں کے نیچے پیشاب پاخانے کی احتیاط کے لیے بچھاتے ہیں۔ (جامع اللغات)
٢ - کپڑے کا تکونا ٹکڑا جو شیرخوار بچے کے چوتڑوں پر لنگوٹی کی طرح باندھتے ہیں تاکہ پاخانہ پیشاب کرنے پر تبدیل کر دیا جائے اور بستر وغیرہ خراب نہ ہو۔
'بچے کے ڈھنگ سے پوتڑا بھی نہیں باندھا گیا۔"      ( ١٩٣٢ء، اخوان الشیاطین، ٣٤٠ )
٣ - [ تحقیرا ]  نہایت چھوٹا کپڑا یا کپڑے کا ٹکڑا۔
 دو چار بکس چیڑ کے، ہمراہ بے کڑے گبھے لحاف تو شکیں دس بیس پوتڑے      ( ١٩٠٥ء، دیوانجی، ٤١٢:٣ )
  • clout