پوپلا

( پوپْلا )
{ پوپ (و مجہول) + لا }
( ہندی )

تفصیلات


پوپلا  پوپْلا

ہندی سے اردو میں اصل اور معنی کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨٦٧ء کو 'نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : پوپْلی [پوپ (و مجہول) + لی]
واحد غیر ندائی   : پوپْلے [پوپ (و مجہول) + لے]
جمع ندائی   : پوپْلے [پوپ (و مجہول) + لے]
جمع غیر ندائی   : پوپْلوں [پوپ (و مجہول) + لوں (و مجہول)]
١ - بے دانتوں کا، جس کے دانت گر گئے ہوں۔
"اس کے پوپلے منہ میں تو دانتوں سے چھوٹے ہوئے مسوڑھوں کے علاوہ کچھ تھا ہی نہیں۔"      ( ١٩٢٦ء، میری عینک، ٣٩ )
٢ - وہ گھوڑا جس کے دانت نہ ہوں۔
'بے دانت والے اسپ کو پوپلا کہتے ہیں۔"      ( ١٨٧٢ء، رسالہ سالوتر، ٢٨:٢ )
  • پُلْپُلا
  • toothless