پوچ گو

( پوچ گو )
{ پوچ (و مجہول) + گو (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مرکب ہے۔ فارسی میں صفت 'پوچ' کے ساتھ 'گفتن' مصدر سے فعل امر'گو' بطور لاحقۂ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٧٤٦ء کو 'دیوان زادہ حاتم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - ہرزہ سرا، فضول بکنے والا، جھوٹا، متانت یا تہذیب سے بات نہ کہنے والا، جس کی بات غیر معتبر ہو یا قابلِ اعتنا نہ ہو۔
"ساری دنیا متفق اللسان ہو کر یہ کہے کہ اقبال پوچ گو ہے تو مجھے اس کا مطلق اثر نہ ہو گا۔"      ( ١٩١٤ء، مکاتیب اقبال، ٤٠:٢ )
  • nonsensical talk
  • prating