پوچھ گچھ

( پُوچھ گَچھ )
{ پُوچھ + گَچھ }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پوچھ' کے ساتھ 'گچھ' بطور تابع مہمل ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨٩٥ء کو 'ترجمہ قرآن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - پرسش، بازپرس، استفسار، دریافت، واقفیت۔
 ان کی محفل میں پوچھ گچھ ہی نہیں آتا آئے وہاں کہ جاتا جائے      ( ١٩٣٦ء، شعاعِ مہر، ٢٢٣ )
٢ - تفتیش، دریافت، تحقیقات، مشورہ۔
'آپ فوراً بغیر ہر طرح پوچھ گچھ کیے، شادی کرنے کیوں تیار ہو گئے۔"      ( ١٩٥٢ء، سلطان حیدر جوش، ہوائی، ١٠٣ )
  • inquiry
  • interrogation
  • inquisition
  • inquisitiveness
  • investigation
  • examination