فعل متعدی
١ - دریافت کرنا، معلوم کرنا، استفسار کرنا۔
اب آئے ہو تو یہ بھی داستان تم کو سنا دیں گے نہ پوچھو کس مصیبت میں دل بربادِ ہجراں تھا
( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٢٥ )
٢ - التفات کرنا، متوجہ ہونا، پرسان حال ہونا۔
'بقول شخصے کتے اور کوے بھی نہیں پوچھتے ہیں۔"
( ١٩٠٤ء، آفتابِ شجاعت، ٢٩٠:٤ )
٣ - قدر و منزلت کرنا، آؤ بھگت کرنا۔
قدردانِ طرز و وضع عہدشاہی کون ہے لاکھ تنیے آپ کو اب پوچھتا ہی کون ہے
( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ٣٦١:٣ )
٤ - بیمار کا حال دریافت کرنا، بیمار پرسی کرنا۔
پوچھا نہ کسی نے کہ وہ بیمار کدھر ہے نے بھائیوں کو دھیان نہ بہنوں کو خبر ہے
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٢٠:١ )
٥ - خبرلینا، نان نفقے کا خبر گیراں ہونا۔ (نوراللغات)۔
٦ - خیر و عافیت معلوم کرنا، عیادت کرنا۔
لطف کی بھی خوب سوجھی ان کو تڑپانے کے بعد پوچھنے آئے ہیں مجھ کو دم نکل جانے کے بعد
( ١٩١٩ء، درشہوار، بیخود دہلوی، ٣٦ )
٧ - صلاح لینا، مشورہ کرنا۔ (نوراللغات)۔
٨ - پرسش کرنا، باز پرس کرنا، مواخذہ کرنا، روکنا ٹوکنا۔
'پہلے تو تم اس قدر پوچھ گچھ نہیں کرتی تھیں۔"
( ١٩٢٦ء، شرر، درگیش نندنی، ٤٦ )
٩ - عزت و اہمیت دینا، قدر کرنا۔
'زمانہ سابق میں شرفا سیف و قلم دونوں امور میں پوچھے جاتے تھے کہ ایک صورت وسعتِ رزق کی تھی۔"
( ١٨٤٨ء، توصیف زراعات، ٩ )
١٠ - خاطر میں لانا۔
'اور حسن نظامی کے سامنے ہم کو کون پوچھے گا۔"
( ١٩١٩ء، آپ بیتی، ٢١ )
١١ - بلانا، طلب کرنا۔
بڑے صاحب نے پوچھا ہے ہمیں آج نہ پوچھو اب ہمارا پوچھنا کیا
( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٤٩ )
١٢ - امداد کرنا، مدد کرنا۔ (نوراللغات)۔
١٣ - مانگ یا کھپت ہونا، ضروری خیال کرنا۔
'اشبیلیہ میں ان چیزوں کو کوئی پوچھتا بھی نہیں۔"
( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٤٣:٥ )
١٤ - ٹوکنا، روکنا۔
'تم بے کھٹک چلے آؤ کوئی نہیں پوچھ سکتا۔"
( ١٩٦٩ء، شبدساگر، ٣٠٧٢:٦ )