بجانا

( بَجانا )
{ بَجا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


وادیت  بَجنا  بَجانا

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر لازم 'بجنا' سے اردو قواعد کے مطابق تعدیہ بنایا گیا ہے یعنی مصدر لازم میں علامت مصدر 'نا' سے پہلے 'الف' لگنے سے 'بجانا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٦١١ء میں "قلی قطب شاہ" کے "کلیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - باجے سے سر پیدا کرنا، کسی باجے کی آواز نکالنا۔
"اس کو بجانے سے گھنٹے کی آواز پیدا ہوتی ہے"      ( ١٩١٣ء، انجینئرنگ بک، ١٣ )
٢ - روپے وغیرہ کو چٹکی لگا کر کھوٹا کھرا پرکھنا، ٹھنکانا، ٹھنکارنا۔ (فرہنگ آصفیہ، 366:1؛ نوراللغات 568:1)
٣ - گھڑی یا گھٹنے کا وقت ظاہر کرنا، جیسے: جب کھڑی نے چار بجائے تو ہم اٹھ یہاں آئے۔
٤ - (کسی خاص ساعت تک) وقت صرف کرنا۔
 نہ نکلا بے بجائے تین کے میں اگرچہ نائکہ ان کی بکا کی      ( ١٨٨٩ء، دیوان عنائت وسفلی، ٨٩ )
  • to cause to sound
  • to sound;  to play on (a musical instrument)
  • to perform or execute music;  to beat (a drum
  • gong);  to cause to ring or resound;  to try the ring of (a vessel
  • coin in order to ascertain to soundness);  to put in action
  • set going or ply