فعل لازم
١ - محفوظ رہنا، کسی تکلیف مصیبت یا حادثے وغیرہ سے امن میں رہنا۔
بچی ایک دن بال بال آبرو تو اب لے نہ ڈوبے یہ چال آبرو
( ١٩١٠ء، قاسم و زہرہ، ٧٧ )
٢ - آرام ہونا، شفا یاب ہونا۔
"جن لوگوں نے بیمار ہونے کے بعد یہ دواپی ان میں سے بعض بچے گئے اور بعض چل بسے"
( ١٩٤٣ء، تاریخ الحکما، ١٠٣ )
٣ - صحیح سلامت رہنا، باقی رہ جانا۔
دل نے دیکھا مجھے اور میں نے فلک کو دیکھا بچ کے ساحل پہ اگر کوئی سفینہ آیا
( ١٩٢٧ء، شاد، میخانۂ الہام، ٢٩ )
٤ - زندہ رہ جانا۔
پوچھتے کیا ہو جوش کی حالت اب کی بچتے نظر نہیں آتے
( ١٩٤٤ء، عرش و فرش، ٢٥٩ )
٥ - گرفت سے چھوٹنا۔
یا رکھیے کبھی نہ بچیے گا مل گئے آپ وقت گرشب کے
( ١٨٧٩ء، عیشن دہلوی، دیوان، ٢٠٩ )
٦ - اجتناب کرنا، پرہیز کرنا۔
میں ایسے الزم سے بچتا ہوں۔
( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٥٧٥:١ )
٧ - کنارے ہونا، الگ رہنا۔
یوں نہ ٹھکراتے تھے تم گور غریباں کو کبھی بچ کے چلتے تھے مزار شہدا سے پہلے
( ١٨٤٣ء، دیوان رند، ١٦٠:٢ )
٨ - (خرچ کر کے) بچت میں پڑنا۔
"ایسی ہی کوئی بھاگوان فصل یا مبارک دن ہوتا ہو گا کہ بٹ بٹا کر سو پچاس روپے بچتے ہونگے"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٢٧ )
٩ - فاضل رہنا، بڑھنا۔
"قرضہ ادا کرکے پانچ روپیے بچے"
( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٥٧٤:١ )
١٠ - تھوڑی سی کسر رہنا، ضرر پہنچتے پہنتے رہ جانا۔
ہنستے ہنستے اس نے دونوں ہاتھ منھ پر رکھ لیے آسمان سے آج بجلی گرتے گرتے بچ گئی
( ١٩١٩ء، کیفی حیدر آبادی،٤٨ )
١١ - ڈرنا، خوف کرنا۔
"نہ لو میری آیتوں پر مول تھوڑا اور مجھی سے بچتے رہو"
( ١٧٩١ء، ترجمۂ قرآن، شاہ عبدالقادر، ٨ )
١٢ - خالی جانا، چھوٹنا۔
وضع کی گوتھی سب کو پابندی پر نہ بچتی تھی کوئی نو چندی
( ١٨٧١ء، شوق (نوراللغات، ٥،٧:١) )
١٣ - نفع ہونا، فائدہ ہونا۔ پلیٹس؛ نوراللغات، 575:1
١٤ - ٹلنا، ٹہل جانا۔
" میں خدمت سے بچ کر الگ ہو گیا تھا"
( ١٨٨٧ء، دربار اکبری، ٥٥١ )