ٹاپ

( ٹاپ )
{ ٹاپ }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان میں بطور اسم مستعمل ہے اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت معنی میں ہی اردو رسم الخط میں مستعمل ہے ١٨٤٧ء میں "سرور سلطانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مؤنث - واحد )
جمع   : ٹاپیں [ٹا + پیں (یائے مجہول)]
جمع استثنائی   : ٹاپوں [ٹا + پوں (واؤ مجہول)]
١ - گھوڑے کا سم؛ گھوڑے کے اگلے پاؤں کی ضرب؛ وہ آواز جو گھوڑے کے چلتے یا دوڑتے وقت زمین پر سم پڑنے سے نکلتی ہے۔
"کوے کے بولنے گھوڑے کی ٹاپ . کی آواز"      ( ١٩٣٠ء، مقالات سیرانی، ٢٧٠ )
٢ - مچھلیاں پکڑنے کا بانس سے بنا ہوا ڈھانچا جو تالاب وغیرہ میں تھوڑا پانی رہ جانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ (پلیٹس؛ نوراللغات)
٣ - پلنگ کے پائے کا گروہ؛ فرشی حقے کا آخری حصہ جو چوڑا ہوتا ہے؛ مگدر کا نیچے کا حصہ جو موٹا ہوتا ہے؛ دہل یا نقارہ بجانے کی چوب۔ (نوراللغات)
  • سُم
  • سُنْب
١ - ٹاپ کرنا
(کسی امتحان یا مقابلے میں) اول آنا، پہلی پوزیشن لینا۔"پھر جب اس نے ایم۔اے میں ٹاپ کیا تو فاروق کتنا مسرور تھا۔"      ( ١٩٦٨ء، ساحل سے دور، ٦٠ )
  • hoof (of a horse);  stroke (of a horse's forefoot)
  • pawing;  sound (of a horse's hoof
  • or of beating)
  • tramp (of a horse);  tap
  • whack;  patting
  • stroking
  • feeling;  a bamboo frame for catching fish