ٹاپنا

( ٹاپْنا )
{ ٹاپ + نا }
( ہندی )

تفصیلات


ٹاپ  ٹاپْنا

ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'ٹاپ' کے ساتھ اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگنے سے 'ٹاپنا' بنا اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے ١٧٨٤ء میں "سحرالبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - گھوڑے کا زمین پر سم مارنا؛ کھانے کے وقت گھوڑے کا زمین پر پاؤں مارنا، دانہ گھاس مانگنا۔
 نہ کھاوے نہ پیوے نہ سوئے کبھی نہ ٹاپے نہ بیمار ہووے کبھی      ( ١٧٨٤ء، سحرالبیان، ٥٨ )
٢ - کسی چیز کی تلاش میں حیران وپریشان ہونا، مارے مارے پھرنا۔
"ٹاپنی خاک چھانتی تیرے وسیلے سے ملاقات کرنے پہنچیں"      ( ١٩٦٦ء، دو ہاتھ، ٤٤ )
٣ - گھوڑے کا کسی بات کی طرف اشارہ کرنا سوار کی موت یا کسی سانحہ کے سبب۔
"وہ اس مقام پر آن کر ٹاپنے لگا یعنی ٹاپوں سے زمین کھود رہا ہے"      ( ١٨٩١ء، طلسم ہوشربا، ٤٦٤:٥ )
٤ - [ دیوار ]  پھاندنا، اچکنا، اچھل کر پھلانگنا، کودنا۔
"ڈرتے ڈرتے قریب آئے پھر اس پر چڑھ گئے اور ٹاپنے لگے"      ( ١٩٧١ء، اردو کی آخری کتاب، ٧٠ )
٥ - انتظار کرنا، منتظر رہنا، شوق اور ارمان میں رہنا۔
"اب ہم یہاں کھڑے ہوے آنند کا راگ الاپ رہے ہیں اور وہ بیٹا الل ٹپو باہر کھڑے ٹاپ رہے ہیں"      ( ١٩٠٨ء، سلورکنگ، ٦٧ )
٦ - (روزگار کی تلاش میں) سرگرداں ہونا۔
"تم بی۔اے پاس کر کے ابھی تک ٹاپتے پھر رہے ہو"      ( ١٩٤١ء، پاپی، ٩٥ )
٧ - افسوس کرنا، مایوس رہ جانا۔
"خلق کے داروغہ جناب سنسر نے جھپٹا مارا اور آدھی بات اڑا لے گئے باقی آدھی کو لے کر آپ ٹاپتے پھریئے"      ( ١٩٥٥ء، مطائبات، ١١٨ )
  • to paw or beat the ground (a horse);  to beat the feet on the ground;  to stamp (in impatience
  • or pain
  • or despair);  to be impatient
  • restless
  • or agitated;  to tramp about;  to leap or spring over (a wall);  to scale