ٹاٹری

( ٹاٹْری )
{ ٹاٹ + ری }
( لاطینی )

تفصیلات


Tartarum  ٹاٹْری

لاطینی زبان کے اصل لفظ (Tartarum) سے ماخوذ اردو زبان میں ٹاٹری مستعمل ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے تحریری طور پر ١٩٢٤ء میں "حلوائی کی تعلیم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : ٹاٹْرِیوں [ٹاٹ + رِیوں (واؤ مجہول)]
١ - ایک قسم کی ترشی یا ایسڈ جو انگور کے رس میں پوٹاش کے نمک کے طور پر بڑی بڑی سفید اور شفاف قلموں کی شکل میں پایا جاتا ہے پانی میں حل ہو جاتا ہے دواؤں میں استعمال ہوتا ہے مسکن اور فرحت افزا مشروبوں میں بھی شامل کیا جاتا ہے پانی کو صاف کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جس سے گادتہ تشین ہو جاتی ہے۔
"دودھ کو تھوڑی سی پھٹکری یا ٹاٹری سے پھاڑنا چاہیے"      ( ١٩٢٤ء، حلوائی کی تعلیم، ٥ )
  • a horse
  • a hack