فعل متعدی
١ - ایک کپڑے کو دوسرے کپڑے سے ملاکر ٹانکا بھرنا، موتی بنت لچکا وغیرہ سوئی تاگے سے لگانا، سینا۔
چمن میں حکم نشاط مدام لائی ہے قبائے گل میں گہر ٹانکنے کو آئی ہے
( ١٩٠٥ء، بانگ درا، ٩٢ )
٢ - جوڑنا، جھالنا۔ (نوراللغات)
٣ - نتھی کرنا، شامل کرنا، لگانا؛ مشعول کرنا۔
فرقت دوری سے ہم رہتے ہیں برسوں علیل جب نہ ملا کوئی تو ہم نے یہ ٹانکا مرض
( ١٨٦١ء، کلیات اختر، ٤٣٤ )
٤ - یاد داشت لکھنا، درج کرنا، لکھنا، تحریر کرنا۔
"حضرت جمال کے بہت سے شعر جو بزرگوں سے سنے تھے چند سال بیشتر تک وہ سب یاد تھے افسوس ہے کہ ٹانک نہ لیئے"
( ١٩٢٦ء، حیات فریاد، ١٦٧ )
٥ - [ عوام ] (عرضی وغیرہ) دینا، داخل کرنا، لگانا۔ (نوراللغات)
٦ - ٹانکا لگانا، سینا۔
"موچی سے کہا: بھئی ہم تمہیں خوش کر دیں گے جلدی سے جوتی ٹانک دو"
( ١٩٢٥ء، 'اودھ پنچ' لکھنؤ، ١٠، ٦:٢٥ )
٧ - [ عوام ] کھا جانا، ہضم کر جانا۔
"سیر بھر جلیبیاں ٹانک گیا"
( ١٩٢٦ء، نوراللغات )
٨ - زخم سینا۔
"سوراخ پر عرق گومہ لگائے بعد اس کے زخم کو ٹانک دے۔"
( ١٨٤٨ء، مفید الاجسام، ٣٠ )