اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے جوکہ بطور اسم مستعمل ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں مستعمل ہے۔ تحریری طور پر ١٩٢٣ء میں "آئینہ موٹر" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - دبیز ربر سے بنا ہوا وہ حلقہ جس کی گولائی میں اندرونی جانب ربر کا ایک ٹیوب ہوتا ہے اس میں ہوا بھر دی جاتی ہے اور وہ پھول کر ٹائر کی پوری گنجائش میں فٹ ہو جاتا ہے یہ ٹائر موٹروں بائیسکلوں اور دوسری گاڑیوں کے پہیوں میں چڑھے ہوتے ہیں۔
'جس وقت موٹر گیرج میں کھڑی ہو اس وقت یہ خیال کرنا چاہیے کہ ٹائر تیل میں نہ کھڑے ہوں۔"
( ١٩٢٣ء، آئینہ موٹر، ١٤٧ )