تسلسل

( تَسَلْسُل )
{ تَسَل + سُل }
( عربی )

تفصیلات


سلسل  تَسَلْسُل

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ رباعی مزید فیہ کے باب تَفَعْلُل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - سلسلہ، روانی، تواتر، لڑی، ملا ہونے کا عمل، کڑی سے کڑی ملنے کی حالت۔
"تسلسل بیان کے لیے اس سے پہلے کے چند وفود کا ذکر کرنا بھی موزوں ہو گا۔"      ( ١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ٣٥:٢ )
٢ - سلسلہ وار، تواتر سے، مسلسل۔
 اس طرح ہم نے نہیں دیکھے کہیں سلک گہر جس طرح آنسو نکلتے ہیں تسلسل چشم سے      ( ١٧٤٠ء، دیوان زادہ حاتم (ق)، ٢٩٤ )
  • running down
  • flowing (water);  being joined
  • adhering as the links of a chain;  concatenation
  • sequence
  • series
  • succession;  association (of ideas)