تسلیم و رضا

( تَسْلِیم و رِضا )
{ تَس + لی + مو (و مجہول) + رِضا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان کے لفظ 'تسلیم' کے ساتھ 'رضا' عربی ہی سے لگایا گیا ہے۔ مرکب عطفی ہے اور بطور حرف عطف استعمال کی گئی اردو میں ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - اپنے آپ کو خد کے حوالے کرنا، اسی کی رضا پر راضی ہونا۔
 میں بھی ہوں شیوۂ تسلیم و رضا پر قائم اگر انگریز کا مسلک ستم آرائی ہے      ( ١٩٣٧ء، چمنستان، ١٠٢ )
  • surrender to another's (particularly God's) will