پوسٹ مارٹم

( پوسْٹ مارْٹَم )
{ پوسْٹ (و مجہول) + مار + ٹَم }
( انگریزی )

تفصیلات


Post-mortem  پوسْٹمارْٹَم

انگریزی سے اردو میں دخل ہوا اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٨٢ء کو "کلیات علم طب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - عملِ جراحی، (موت کا اصلی سبب معلوم کرنے کے لیے ڈاکٹری اصول کے مطابق) لاش کو چیر کر اندرونی اعضاء کا امتحان کے لیے تجزیہ۔
"دو ڈاکٹر جو پوسٹ مارٹم میں شریک تھے . یہ کہتے تھے کہ اس بے گناہ کو کسی نے زہر دیا۔"      ( ١٩٢٤ء، خونی بھید، ٩٧ )
٢ - [ مجازا ]  (گزری ہوئی بات یا حالت کا) تجزیہ۔
"اس طرح بات کی جیسے ساری زندگی کا پوسٹ مارٹم کر رہے ہوں"      ( ١٩٦٧ء، چائے کے باغ، ١٥٠ )
٣ - چھان بین۔
"ان کے اعمال و کردار کے پوسٹ مارٹم مزید تاخیر کیوں کی جائے۔"      ( ١٩٧٣ء، متاعِ لوح و قلم، ٢٢٠ )
  • post martom