اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بیل، گدھے یا گھوڑے کو ہنکارنے کی آواز۔
"اس نے کہا کہ خطرہ بھی ہو گا تو ایک ٹٹکاری میں میرا گھوڑا ہوا ہو جائے گا"
( ١٩٥٨ء، عمر رفتہ، ٤٨٧ )
٢ - زبانی جمع خرچ، مفت کی کار گزاری۔ (نوراللغات)
٣ - دادو تحسین کی آواز، شور۔
"ہم خیالوں کے مجمعوں میں بڑھ بڑھ کر باتیں نہیں بناتی، نہ تالیوں اور نعروں اور جے کی ٹٹکاری پر چہچہاتی ہے"
( ١٩٤٣ء، تعلیمی خطبات، ٢٢٧ )
٤ - [ مجازا ] ڈانٹ۔
"حضرت ہوشیار رہیے کبھی ایسی ٹٹکاری دی ہو گی کہ یاد کرو گے"
( ١٨٧٠ء، خطوط سرسید، ٩٤ )
٥ - آگاہ ہونے یا خبردار رہنے کے لیے آوازی اشارہ یا سیٹی۔
"ہر محل پر جو سر نکلتے ہیں وہ بتاتے رہتے ہیں کہ یہ چین چان کی بنسی ہے جنگ کا اعلان ہو یا چوکس ہو جاؤ کہ ٹٹکاری"
( ١٩٤٠ء، شہد کی مکھیوں کا کارنامہ، ٣٠ )
٦ - اشارہ؛ شہ، اکساوا۔
"قوت ایجاد سب کی سب مٹ جاتی ہے اور صف اوروں کی ٹٹکاری پر ہماری چال رہ جاتی ہے۔
( ١٩٤٧ء، اصلاح حال، ٣١ )