ابریشم

( اَبْریشَم )
{ اَب + رے + شَم }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ پہلوی زبان میں 'اپریشم' اور سنسکرت میں دو الفاظ 'اپ + رشم' کا مرکب ہے۔ ممکن ہے کہ اردو میں پہلوی یا سنسکرت سے داخل ہوا ہو لیکن قرین قیاس یہی ہے کہ فارسی سے آیا ہو گا یہ بھی ممکن ہے کہ فارسی میں پہلوی زبان سے داخل ہوا ہو۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کچا ریشم، ایک کیڑے کے لعاب دہن کے تار جن سے پکا ریشم تیار کیا جاتا ہے۔
"وہاں شراب و ابریشم بیچ کر بڑی بڑی رقموں کے ہمراہ مغربی تاثرات بھی لے کر آتے ہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، تاریخ الحکم، ١٤ )
  • Raw silk
  • silk;  sewing silk