چار حرف

( چار حَرْف )
{ چَار + حَرْف }

تفصیلات


'چار' سنسکرت زبان کے 'چتوار' سے ماخوذ ہے 'حرف' عربی زبان کے ثلاثی مجرد سے اسم ہے۔ اردو میں بطور مرکب عددی مستعمل ہے۔ ١٨٥٦ء میں "کلیاتِ ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - لعنت (ل ع ن ت)، برا بھلا (پر کے ساتھ مستعمل)۔
 آ گیا خط سے صفائے حسن پر اے یار حرف اب غرور سادہ روئی پر تمھارے چار حرف      ( ١٩٠٧ء، دفتر خیال، ٧٠ )
٢ - مختصر بات، ایک بات۔
 جاتے ہوئے رقیب کے کوٹھے پہ تم مگر سن جاؤ میرے ٹھہر کے زینے پہ چار حرف      ( ١٨٥٦ء، کلیات ظفر، ٥٩:٤ )
٣ - اللہ اور محمدۖ،
 روز ازل سے نام محمدۖ کے اے ظفر کندہ ہیں اپنے دل کے نگینے پر چار حرف      ( ١٨٥٦ء، کلیاتِ ظفر، ٥٩:٤ )