تصحیح خیال

( تَصْحِیحِ خِیال )
{ تَص + حی + حے + خِیال }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب اضافی ہے۔ لفظ 'تصحیح' بطور مضاف اور 'خیال' بطور مضاف الیہ استعمال ہوا ہے اردو میں سب سے پہلے ١٩٠٦ء کو "سوانح مولانا روم" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - ایسا خیال یا سوچ جو قائم کیا جائے تو وہ اصلی حالت بن جائے، خیال کی یکسوئی یا پاکیزگی۔
"تصوف دراصل تصحیح خیال کا نام ہے۔"      ( ١٩٠٦ء، سوانح مولانا روم، ٢٢٥ )