پویلین

( پَوِیلِیَن )
{ پَوی + لِیَن }
( انگریزی )

تفصیلات


Pavelion  پَوِیلِیَن

انگریزی سے اردو میں داخل ہوا اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٦٥:٦٦ء کو "میزانیہ بلدیہ کراچی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکاں ( مذکر - واحد )
١ - چھوٹا سا خوش نما بنگلہ، شہ نشین۔
"ایک سمر پویلین کے نیچے بالٹک لہریں مار رہا ہے۔"      ( ١٩٧٩ء، گلگشت، ٤٦ )
٢ - [ مجازا ]  عارضی نصب شدہ دوکان یا فروخت کا مرکز، نمائش گاہ۔
"لیفٹیننٹ جنرل اختر حسین ملک گزشتہ روز ایک میلے میں پاکستان کا پویلین دیکھنجے کے لیے انقرہ سے ازمیر جا رہے تھے۔"      ( ١٩٦٩ء، روزنامہ 'جنگ' ٢٧ اگست، ٣ )
٣ - کھیل کے خصوصی میدانوں میں تماشائیوں کی نشست۔
"ہاکی اسٹیڈیم میں سہ طرف - سردست پویلین زیرتعمیر ہے۔"      ( ١٩٦٥:٦٥ء، میزانیہ بلدیہ کراچی، ٧ )
  • pavilion