ٹرسٹ

( ٹَرَسْٹ )
{ ٹَرَسْٹ }
( انگریزی )

تفصیلات


Trust  ٹَرَسْٹ

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اردو رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٠٧ء میں "کرزن نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع استثنائی   : ٹَرَسْٹْس [ٹَرَسْٹْس]
جمع غیر ندائی   : ٹَرَسْٹوں [ٹَرَس + ٹوں (واؤ مجہول)]
١ - [ قانون ] املاک یا جائداد کی تولیت، وہ جائداد جو زیر تولیت ہو، وقف، وہ املاک جو نیک مقاصد کے لیے وقف کر دی جائے۔
"اس علاقے کو کار خیر کے لیے وقف کر دینا اور ضروری انتظامات کے لیے ایک ٹرسٹ بنا دینا"    ( ١٩٢٢ء، گوشۂ عافیت، ٣٠٣:١۔ )
٢ - خیراتی اداروں مسجدوں اور مدرسوں وغیرہ کا بااختیار انتظامی ادارہ۔
"نجف کا انتظام حسین آباد ٹرسٹ کے متعلق کر دیا گیا"    ( ١٩٥٦ء بیگمات اودھ، ٨٠ )
٣ - [ تجارت ]  کئی تجارتی کمپنیوں کا متحدہ کاروبار جس کی غرض عموماً یہ ہوتی ہے کہ مقابلے میں حریفوں کو شکست دے، ایک مرکزی کمیٹی جو حصہ داروں کے تمسکات کا بڑا حصہ خرید یعنی لیتی ہے انہیں ووٹ کا حق نہیں رہتا صرف منافع ملتا ہے۔
"کاٹیل، سنڈیکٹ، ٹرسٹ یا مونو بلی اجارہ داری کے ہی مختلف نام تھے"      ( ١٩٧٥ء، شاہراہ انقلاب، ١٠٤ )
٤ - امانت، ودیعت، کار مفوضہ۔
"بعض کہتے ہیں کہ قحط کی امداد کی رلیف ٹرسٹ یعنی زر امانت میں . اضافہ کیا جائے۔"      ( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ٣٩٧ )
٥ - بورڈ، مجلس، کمیٹی۔
"تنظیمی مقاصد کی خاطر حکومت نے قومی اخبارات کا ٹرسٹ قائم کیا"      ( ١٩٦٨ء، ابلاغ عام، ١٣٢ )
  • trust