ٹن

( ٹِن )
{ ٹِن }
( انگریزی )

تفصیلات


Tin  ٹِن

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور اصلی معنی اور اصلی حالت میں ہی اردو رسم الخط میں مستعمل ملتا ہے۔ ١٨٥٦ء میں "فوائد الصبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک ملائم لچکدار دھات کا نام۔
"مثبت اجساموں میں سونا . ٹن جست وغیرہ ہیں"      ( ١٨٥٦ء، فوائد الصبیان، ١٣٤ )
٢ - لوہے کی پتلی چادر جس پر قلعی ہوتی ہے اور اس کے ہلکے برتن بنتے ہیں۔ (جامع اللغات)
٣ - ڈبا جو گول چوکور یا مستطیل شکل کا ہوتا ہے، اور اس میں بسکٹ، سگریٹ جام جیلی وغیرہ پیک کیے جاتے ہیں۔
"وہ اندر کمرے میں آئی میز پر سے ٹن اٹھا لیا"    ( ١٩٦٦ء، سویرا، ٤٩:٣٧ )
٤ - ڈبا کھولنے کا ٹین کا نوک دار ٹکڑا۔
"دیکھا گیا تو تو بسکٹ کا ڈبہ کھولنے کا نوکدار ٹن اور چند ٹیڑھے سیدھے پتھر برآمد ہوئے"    ( ١٩٥٦ء، شیخ نیازی، ٣٧ )
  • an imitative
  • or an inarticulate sound;  the screech or cry of a parrot (or other bird);  murmuring
  • muttering
  • babbling
  • prating