حجرہ نشین

( حُجْرَہ نَشِین )
{ حُج + رَہ + نَشِین }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حجرہ' کے ساتھ فارسی مصدر'نشستن' سے مشتق صیغہ امر 'نشین' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'حجرہ نشین' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠٩ء میں شاہ کمال کے "دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - گوشہ نشین، خلوت میں بیٹھنے والا۔
 عابدِ حجرہ نشین دیکھ کیا سجدۂ عشق طاق ابرو کو ترے حسن کے ایواں کے بیچ      ( ١٨٠٩ء، شاہ کمال، دیوان،٥، ٨٢ )