حجام

( حَجّام )
{ حَج + جام }
( عربی )

تفصیلات


حجم  حَجّام

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٨٤٥ء میں "مجمع الفنون" (ترجمہ) میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : حَجّاموں [حَج + جا + موں (و مجہول)]
١ - وہ شخص جو بعد پچھنا لگانے کے سینگی سے خون کھینچتا ہے، پچھنے لگانے والا، فصد کھولنے والا؛ جراح۔
"مریض کی شریان کو ایک ناتجربہ کار حجام (جراح) نے کھول دیا"      ( ١٩٥٤ء، طب العرب، (ترجمہ)، ٢٧ )
٢ - نائی، بال کاٹنے والا۔
"اور پندرہ دن بعد جب اس نے حجام کو بلوا کر شیو کرائی تو نرس کی طرف دیکھ کر مسکرایا"      ( ١٩٨٣ء، سفِر مینا، ١٦٠ )
  • نائی
  • a cupper;  a shaver
  • a barber