حجراسود

( حَجَرِاَسْوَد )
{ حَجَرے + اَس + وَد }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حجر' کے آخر پر 'کسرۂ صفت' لگا کر عربی ہی سے ماخوذ اسم صفت 'اسود' لگانے سے مرکب توصیفی 'حجراسود' بنا۔ اس ترکیب میں حجر موصوف ہے اور اسود صفت ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٧ء میں "نوالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک سیاہ پتھر جو کعبے کی اس دیوار میں باہر کی طرف نصب ہے جو دروازے کی طرف منھ کر کے کھڑے ہوں تو بائیں طرف ہے اور طواف کرتے وقت حاجی اسے بوسہ دیتے ہیں۔
"تسبیح کے یدانوں کو طنزاً حجرِاسود کہنا، مجھے تو یہ سب سے بڑی معنی خیز علامتیں نظر آتی ہیں"      ( ١٩٦٣ء، اندازِ نظر، ٤٠ )
٢ - ایک کالا پتھر جو سانپ اور بچھو کے زہر کے لیے مفید خیال کیا جاتا ہے، حجراسود۔
"ارسطو لکھتا ہے کہ یہ سیاہ پتھر جس وقت اس کو تراشیں پس اگر تراشہ سفید ہو تو زہر مار و کژدم کو نہایت نافع ہے"      ( ١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ٢٨٧ )
  • the black stone of the Ka'ba or temple of Mecca