چتر چالاکی

( چَتُر چالاکی )
{ چَتُر + چا + لا + کی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم صفت 'چَتُر' کے ساتھ سنسکرت سے ہی ماخوذ اسم کیفیت 'چالاکی' لگنے سے اردو زبان میں مرکب 'چَتُر چالاکی' بنا اور بطور اسم مستعمل ہے۔١٩٢٤ء میں "محمدۖ کی سرکار میں ایک سکھ کا نذرانہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ہوشیاری، تیزی، طراری۔
"خبردار! کہیں تمہاری چتر چالاکی میں میرا کام نہ بگڑ جائے"      ( ١٩٢٤ء، محمدۖ کی سرکار میں ایک سکھ کا نذرانہ، ٢٤ )