چپو

( چَپُّو )
{ چَپ + پُو }
( سنسکرت )

تفصیلات


چَپ  چَپُّو

سنسکرت زبان کے لفظ "چَپ" سے ماخوذ ہے اور اردو میں 'و' لاحقۂ صفت لگانے سے 'چپو' بنا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٥١ء میں "نوادرالالفاظ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : چَپُّوؤں [چَپ + پُو + اوں (و مجہول)]
١ - ناؤ کھینے کی ڈانڈ، پتوار (چپو کا ایک سرا چپٹا اور قدرے چوڑا ہوتا ہے جوناؤ کھینے میں مدد دیتا ہے۔
"کشتی ڈگمگانے لگی چپو کی شپاشپ میں بھی تیزی آگئ"      ( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٣٥ )
٢ - کھڑاؤں، چپل۔ (پلیٹس)
٣ - [ زرباقی ]  بادلے کی مہری یعنی پیالے نما منہ بڑھانے کا تہ کوری شکل کا قلم۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 178:2)