اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - [ معمولا ] جتنی اونچائی ہونی چاہیے اس کی نسبت سے دبا اور بیٹھا ہوا، پچکا ہوا۔
"سر پٹکنے لگی اور اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ سر چپٹا ہو گیا"
( ١٩٢٦ء، شرر، درگیش نندی، ٥١ )
٢ - پھیلا ہوا، چوڑا، چکلا۔
"شگاف چپٹے پھاوڑے سے بنانے کے بعد . سوراخ بڑا کر دیا جاتا ہے"
( ١٩٠٦ء، تربیت جنگلات، ٢٧٧ )
٣ - پٹ، پھیلواں، پتلا۔
"خمیدہ سر ستون سیدھے گردنے اور چیٹی پٹیوں کی چھتیں جا بجا موجود ہیں"
( ١٩٣٢ء، اسلامی فن تعمیر، ٥٠ )
٤ - چوڑے پھیلواں پیندے کا کم گہرا، بے کناروں والا۔
"ایک بڑے سے چپٹے کڑھاؤ کو انہوں نے ڈھلواں چولھے پر چڑھا رکھا تھا"
( ١٩٦٢ء، ساقی، کراچی، جولائی، ٤٧ )
٥ - وہ شخص جس کی ناک بیٹھی ہوئی ہو؛ بندوق کی گولی جو صدمے (ضرب) سے چوڑی ہو گئی ہو۔ (پلیٹس؛ نوراللغات)
٦ - چپٹا گولا۔
"اگر قطع ناقص اپنے محور اصغر کے گرد گھومے تو جو کرہ نما پیدا ہوتا ہے اس کو چپٹا کرہ نما کہتے ہیں"
( ١٩٢٩ء، مساحت، ١٤٠:٢ )
٧ - وہ گھوڑا جس کی پشت معمول کے مطابق ابھری ہوئی نہ ہو۔
جو ہے ہموار اس کو جان چپٹا بذوق اس کو جہاں چاہے تو جھپٹا
( ١٧٩٥ء، فرسنامۂ رنگین، ٦ )
٨ - وہ گھڑا جو پھیلا اور پچکا ہوا ہو۔ (پلیٹس)
٩ - ہموار، مسطح۔
"آج یہ کوشش کی جارہی ہے کہ آٹھ سلنڈر کے ایسے ہموار اور چپٹے انجن بنائے جائیں"
( ١٩٤٩ء، موٹر انجینیر، ١٤٣ )