حبس بے جا

( حَبْسِ بے جا )
{ حَب + سے + بے + جا }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حبس' کے ساتھ فارسی حرف نفی 'بے' اور اسم 'جا' پر مشتمل مرکب 'بے جا' لگنے سے مرکب توصیفی 'حبس بے جا' بنا اس میں حبس موصوف اور بے جا صفت ہے۔ اردو میں بطور اسم صفت او گا ہے بطور اسم بھی مستعمل ہے۔ ١٨٨٠ء "فسانۂ آزاد" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - [ قانون ]  کسی شخص کو زبردستی ان حدود کے اندر رکھنا جس سے وہ باہر ہو جانا چاہتا ہو اور باہر ہو جانے کا استحقاق رکھتا ہو، قیدناجائز، زبردستی کسی کو کہیں بند کر دینا، ناحق اسیری۔
"اس میں ہم حبس بے جا کے خلاف خصوصی داد رسی کے حق کو بھی شامل کرسکتے ہیں"      ( ١٩٧٠ء، قانون اور اخلاق، ١٢٤ )
  • wrongful confinement