حج اکبر

( حَجِّ اَکَبْر )
{ حَج + جے + اَک + بَر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'حج' کے آخر پر کسرۂ صفت لگا کر عربی ہی سے ماخوذ اسم 'اکبر' لگانے سے مرکب توصیفی 'حج اکبر' بنا۔ اس ترکیب میں حج موصوف اور اکبر صفت ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ملتا ہے۔ ١٦١١ء میں کلیات "قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - بڑا حج، وہ حج جو جمعہ کے دن واقع ہو یعنی یوم العرفہ (نویں ذوالحجہ) کو جمعہ ہو۔
 یہ ایمائے گورنر قصدبیت اللہ جو رکھتے ہیں ثواب ان کو ملے گا اب کے حج میں حج اکبر کا      ( ١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ١٥ )
٢ - مطلق حج (کیونکہ عمرہ کو حج اصغر بھی کہتے ہیں)۔
"شرع میں مطلق حج کو حج اکبر بولتے ہیں"      ( ١٩٢٦ء، نوراللغات، ٥٨٥:٢ )
٣ - [ تصوف ]  جذب قلوب۔ (فرہنگ آصفیہ)